Posts

ابابیلیں فرنگ کے ہاتھ میں ھیں کیا اب مسلمانوں کی تقدیریں ڈھونڈتے ھیں جو اپنی زندگی کے لیے ان سے تدبیریں جو خود اندھیروں میں ھیں وہ تمھیں راستہ کیا بتائیں گے ان اندھیروں سے تمھیں کیا ملیں گی اپنے لیئے قندیلیں وہ تمھیں بچائیں گے کیا جو خود طاغوت کی قید میں ھیں خود ان کے پاوں میں پڑی ھیں کئی ذلتوں کی زنجیریں سانپ کو دودھ پلانے سے زہر کبھی ختم ھوتا نہیں کیا اسکو پالنے کیلیےکھول رکھی ھیں تم نے آستینیں جنھیں اپنی قوت واسباب پر نہیں رب پر بھروسہ ھوتا ھے رب انکی مدد کیلئے بھیجتا ھے کبھی فرشتے کبھی ابابیلیں By: ام بلال ریاض

Rehmat E Alam Hazrat Muhammad(P.B.U.H)

Image
Rehmat E Alam Hazrat Muhammad(P.B.U.H)

اہل حَمص کی چارشکایات

اہل حَمص کی چارشکایات حضرت سید نا خالد بن معدان علیہ رحمۃ اللہ المنَّا ن فرماتے ہیں :’’حضرت سیدنا عمرفاروق اعظم رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے حضرت سیدناسعید بن عامر بن حذیم رضی اللہ تعالیٰ عنہکوحمص کا عامل مقرر فرمایاپھر جب حضرت سید ناعمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ حمص تشریف لے گئے تو آپ نے اہل حمص سے دریافت فرمایا:’’تم نے اپنے عامل کو کیسا پایا؟‘‘تو انہوں نے حضرت سید نا سعید بن عامر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے خلاف شکایات کیں۔ (گورنروں اور عاملوں کی بکثرت شکایات کرنے کی وجہ سے حمص کو ’’کوفۂ صغرٰی‘ ‘کہاجاتاہے) انہوں نے حضرت سیدنا عمرفاروقِ اعظمرضی اللہ تعالیٰ عنہ سے عرض کی: ’’ہمیں اپنے امیرسے چار شکایات ہیں : (۱) یہ ہمارے پاس دن چڑھے بہت دیر سے تشریف لاتے ہیں : (۲) یہ رات کو کسی کی بات نہیں سنتے۔ (۳)مہینے میں ایک دن ایسا بھی آتاہے کہ اس دن یہ ہمارے پاس تشریف ہی نہیں لاتے ۔ (۴) کبھی کبھی ان پر بہت زیادہ رنج و غم کی کیفیت طا ر ی ہو جاتی ہے اور یہ بے ہوش ہو جاتے ہیں۔ حضرت سیدنا عمرفاروقِ اعظمرضی اللہ تعالیٰ عنہ نے حضرت سید ناسعید بن عامر بن حذیم رضی اللہ تعالیٰ عنہکو بلایااور تمام لوگوں کو