ابابیلیں فرنگ کے ہاتھ میں ھیں کیا اب مسلمانوں کی تقدیریں ڈھونڈتے ھیں جو اپنی زندگی کے لیے ان سے تدبیریں جو خود اندھیروں میں ھیں وہ تمھیں راستہ کیا بتائیں گے ان اندھیروں سے تمھیں کیا ملیں گی اپنے لیئے قندیلیں وہ تمھیں بچائیں گے کیا جو خود طاغوت کی قید میں ھیں خود ان کے پاوں میں پڑی ھیں کئی ذلتوں کی زنجیریں سانپ کو دودھ پلانے سے زہر کبھی ختم ھوتا نہیں کیا اسکو پالنے کیلیےکھول رکھی ھیں تم نے آستینیں جنھیں اپنی قوت واسباب پر نہیں رب پر بھروسہ ھوتا ھے رب انکی مدد کیلئے بھیجتا ھے کبھی فرشتے کبھی ابابیلیں By: ام بلال ریاض
Posts
اہل حَمص کی چارشکایات
- Get link
- X
- Other Apps
اہل حَمص کی چارشکایات حضرت سید نا خالد بن معدان علیہ رحمۃ اللہ المنَّا ن فرماتے ہیں :’’حضرت سیدنا عمرفاروق اعظم رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے حضرت سیدناسعید بن عامر بن حذیم رضی اللہ تعالیٰ عنہکوحمص کا عامل مقرر فرمایاپھر جب حضرت سید ناعمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ حمص تشریف لے گئے تو آپ نے اہل حمص سے دریافت فرمایا:’’تم نے اپنے عامل کو کیسا پایا؟‘‘تو انہوں نے حضرت سید نا سعید بن عامر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے خلاف شکایات کیں۔ (گورنروں اور عاملوں کی بکثرت شکایات کرنے کی وجہ سے حمص کو ’’کوفۂ صغرٰی‘ ‘کہاجاتاہے) انہوں نے حضرت سیدنا عمرفاروقِ اعظمرضی اللہ تعالیٰ عنہ سے عرض کی: ’’ہمیں اپنے امیرسے چار شکایات ہیں : (۱) یہ ہمارے پاس دن چڑھے بہت دیر سے تشریف لاتے ہیں : (۲) یہ رات کو کسی کی بات نہیں سنتے۔ (۳)مہینے میں ایک دن ایسا بھی آتاہے کہ اس دن یہ ہمارے پاس تشریف ہی نہیں لاتے ۔ (۴) کبھی کبھی ان پر بہت زیادہ رنج و غم کی کیفیت طا ر ی ہو جاتی ہے اور یہ بے ہوش ہو جاتے ہیں۔ حضرت سیدنا عمرفاروقِ اعظمرضی اللہ تعالیٰ عنہ نے حضرت سید ناسعید بن عامر بن حذیم رضی اللہ تعالیٰ عنہکو بلایااور تمام لوگوں کو